Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

رمضان کی ایسی عبادات جنہیں ہم عبادت ہی نہیں سمجھتے

ماہنامہ عبقری - مئی 2018ء

روز محشر اللہ تعالیٰ فرمائیں گے اے آدم کے بیٹے میں بیمار تھا تو نے میری بیمار پرسی نہیں کی‘ کھانے کی ضرورت تھی تو نے کھانا نہیں کھلایا‘ مجھے پانی کی ضرورت تھی تو نے مجھے پانی نہ پلایا بندہ عرض کرے گا یا اللہ آپ تو کھانے سے‘ پینے سے‘ بیماری سے پاک ہیں‘ پھر میں کیسے یہ کرتا ؟

اللہ تعالیٰ ایک بار پھر اپنے فضل و کرم سے ہمیں رمضان المبارک کا برکتوں سعادتوں اور بے پناہ رحمتوں والا مہینہ نصیب فرما رہے ہیں‘ ماہ رمضان المبارک میں جہاں اور بہت سی سعادتوں کا نزول ہوتا ہے وہیں پر اللہ تعالیٰ مومنوں کے دلوں میں ایک دوسرے کے ساتھ ہمدردی و محبت کا جذبہ بھی بڑھا دیتے ہیں ۔ حدیث میں اسےسیدنا محمد رسول اللہﷺ نے ’’شھر المواساۃ‘‘ ہمدردی کا مہینہ کہا ہے۔ ہمدردی کا مطلب اپنے نفس کو مارنا اور غربا فقرا ء اور نادار لوگوں کا خیال رکھنا ہے تا کہ ان کی سحری و افطاری بھی قدرے اچھی ہو سکے اور وہ نعمتیں جو مالدار طبقہ کو قدرت نے نصیب فرمائیں ان سے غربا ء کا دستر خوان بھی سج سکے ۔
روح البیان میں حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کا حضور نبی کریم ﷺ کے حوالے سے ارشاد ہے کہ میری امت میں ہر وقت پانچوں برگزیدہ اور چالیس ابدال رہتے ہیں ان میں سے اگر ایک کا انتقال ہو جاتا ہے تو فورا ً اس کی جگہ دوسرا لے لیتا ہے ۔ صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا ان کے خصوصی اعمال کیا ہیں تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ جو ان کے ساتھ ظلم کرے اسے درگزر کرتے ہیں جو برائی سے پیش آئے اس سے اچھائی سے پیش آتے ہیں اور اللہ تعالیٰ نے انہیں جو رزق دیا ہے اس میں سے لوگوں کے ساتھ ہمدردی و غم خواری کا برتائو کرتے ہیں ۔ ایک دوسری حدیث میں حضور ﷺ کا ارشاد ہے کہ جو شخص بھوکے کو کھانا کھلائے یا ننگے کو کپڑا پہنائے یا مسافر کو رات گزارنے کی جگہ دے تو اللہ تعالیٰ جل شانہ اس کو قیامت کی سختیوں سے محفوظ فرما دیں گے ایک اور حدیث میں ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے کہ روز محشر اللہ تعالیٰ فرمائیں گے اے آدم کے بیٹے میں بیمار تھا تو نے میری بیمار پرسی نہیں کی‘ کھانے کی ضرورت تھی تو نے کھانا نہیں کھلایا‘ مجھے پانی کی ضرورت تھی تو نے مجھے پانی نہ پلایا بندہ عرض کرے گا یا اللہ آپ تو کھانے سے‘ پینے سے‘ بیماری سے پاک ہیں‘ پھر میں کیسے یہ کرتا ؟تو اللہ تعالیٰ فرمائیں گے میرے بندے اگر تو فلاں مریض کی بیمار پرستی کرتا تو گویا میری بیمار پرستی کرتا کیونکہ مخلوق تو میری ہے اگر فلاں بھوکے شخص کو کھانا کھلاتا تو گویا مجھے کھلاتا اگر فلاں پیاسے شخص کو پانی پلاتا تو مجھے پانی پلاتا۔ طبرانی میں ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا اور جس شخص نے کسی مومن کو کھانا کھلایا حتٰی کہ اس کو بھوک میں سیر کرا دیا تو اللہ تعالیٰ اس کو جنت کے مخصوص دروازے سے داخل فرمائیں گے اور اس دروازے سے اس جیسا عمل کرنے والا شخص ہی داخل ہو سکتا ہے ۔صحیح ابن حبان میں آنحضرت ﷺ کا ارشاد ہے کہ جنت میں چند بالا خانے ایسے ہیں جن کا باہر کا حصہ اندر سے اور اندر کا حصہ باہر سے نظر آتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ یہ ایسے لوگوں کو عطا فرمائے گا جو محتاجوں کو کھانا کھلاتے ہیں اور لوگوں کو سلام کرتے ہیں اور رات کو جب لوگ سو رہے ہوتے ہیں تو وہ خدا کے حضور قیام کرتے ہیں‘ تہجد ادا کرتے ہیں۔ ایک اور روایت میں حضور ﷺ کا ارشاد ہے کہ جس شخص نے اپنے مسلمان بھائی کو سیر کر کے کھانا کھلایا اور خوب پانی پلایا تو اللہ تعالیٰ اس شخص کو جہنم سے سات خندقیں دور فرما دیں گے اور ان پر دو خندقوں کے درمیان پانچ سو سال کا فاصلہ ہو گا ۔ (طبرانی) ۔ترمذی میں ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا تین عمل ایسے ہیں جس شخص میں پائے جائیں اور اللہ تعالیٰ اس پر خاص رحمت فرماتے ہیں اور اس کو جنت میں داخل فرمائیں گے ۔کمزور کے ساتھ نرمی کرنا ‘والدین کا احترام‘ غلام اور نوکر کے ساتھ احسان کرنا اور تین کام ایسے ہیں جس شخص میں پائے جائیں قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کو عرش عظیم کا سایہ نصیب فرما دیں گے جیسے تکلیف دہ حالات اور مقامات میں وضو کرنا‘ تاریک راتوں میں مسجد جانا‘ بھوکے کو کھانا کھلانا۔اسی سے تراویح کے ثواب کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔
عبادات رمضان المبارک
بکثرت تلاوت قرآن پاک:بہتر یہ ہے کہ روزانہ دن یا رات میں سے کسی مناسب وقت میں درس قرآن ہو اور اگر یہ گھر کے افراد یا پڑوس اجتماع میں ہو تو اور زیادہ بہتر ہے تا کہ اس کا فائدہ زیادہ لوگوں کو پہنچ سکے ۔جنتی پھل:حضرت علی ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ’’ جس کو روزے نے کھانے یا پینے سے روک دیا کہ جس کی اسے خواہش تھی تو اللہ تعالیٰ اسے جنتی پھلوں میں سے کھلائے گا اور جنتی شراب سے سیراب کرے گا ۔ ‘‘جہنم سے دوری:حضرت ابو سعید خدری ؓ سے مروی ہے کہ نبی پاک ﷺ کا ارشاد ہے : ’’ جس نے اللہ تعالیٰ کی راہ میں ایک دن کا روزہ رکھا اللہ تعالیٰ اس کے چہرے کو جہنم سے ستر سال کی مسافت دور کر دیگا ۔ ‘‘
سرخ یاقوت کا مکان:حضرت عمر فاروق ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ کا ارشاد گرامی ہے : ’’ جس نے ماہ رمضان کا ایک روزہ بھی خاموشی اور سکون سے رکھا اس کے لئے جنت میں ایک گھر سرخ یاقوت یا سبز زبر جد کا بنایا جائے گا ۔ ‘‘
روزہ کی حالت میں مرنے کی فضیلت:ام المومنین حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ حضور پاک ﷺ نے فرمایا : ’’ جو روزے کی حالت میں مرا اللہ تعالیٰ قیامت تک کے لئے اس کے حساب میں روزے رکھ دے گا ۔ ‘‘ماہ رمضان میں مرنے کی فضیلت:جو خوش نصیب مسلمان ماہ رمضان میں انتقال کرتا ہے اس کو سوالات قبر سے امان مل جاتی عذاب قبر سے بچ جاتا اور جنت کا حق دار قرار پاتا ہے ۔ چنانچہ حضرات محدثین کرام کا قول ہے : ’’ جو مومن اس مہینے میں مرتا ہے وہ سیدھا جنت میں جاتا ہے گویا اس کے لئے دوزخ کا دروازہ بند ہے ۔ ‘‘قیامت تک کے روزوں کا ثواب:اُم المومنین حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ فرمایا نبی کریم ﷺ نے : ’’ جس کا روزہ کی حالت میں انتقال ہوا اللہ تعالیٰ اس کو قیامت تک کے روزوں کا ثواب عطا فرماتا ہے ۔ ‘
بے نمازی کا روزہ مقبول نہیں:آج مسلمانوں میں نماز جیسے اہم فریضے سے غفلت عام ہے حالانکہ یہ ایسا فریضہ ہے کہ جس سے کفر و اسلام کے درمیان فرق و امتیاز ہوتا ہے ۔ نبی اکرم ﷺ کا فرمان ہے : ’’ وہ عہد جو ہمارے مسلمانوں اور کافروں کے درمیان ہے وہ ’’ نماز ‘‘ ہے جس نے نماز کو ترک کر دیا اس نے کفر کا ارتکاب کیا ۔ ‘‘جسم کی زکوٰۃ: حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے : ’’ ہر شے کے لئے زکوٰۃ ہے اور جسم کی زکوٰۃ روزہ ہے اور روزہ آدھا صبر ہے۔ ‘‘سونا بھی عبادت ہے: حضرت عبداللہ بن ابی اوفی ؓ سے روایت ہے کہ فرمایا نبی کریم ﷺ نے : ’’ روزہ دار کا سونا عبادت اور اس کی خاموشی تسبیح کرنا اور اس کی دُعا قبول اور اس کا عمل مقبول ہوتا ہے ۔ ‘
جنت میں روزہ داروں کے مزےحضرت سیدنا انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے فرمایا : ’’ قیامت کے دن روزے دار قبروں سے نکلیں گے تو وہ روزے کی بو سے پہچانے جائیں گے اور پانی کے کوزے جن پر مشک سے مہر ہو گی انہیں کہا جائے گا کھائو کل تم بھوکے تھے پیو کل تم پیاسے تھے ۔ آرام کرو کل تم تھکے ہوئے تھے پس وہ کھائیں گے اور آرام کریں گے حالانکہ لوگ حساب کی مشقت اور پیاس میں مبتلا ہونگے ۔ ‘‘حضرت عبداللہ بن رباح ؓسے روایت ہے کہ نبی پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’قیامت میں دستر خوان بچھائے جائیں گے سب سے پہلے روزے دار ان پر سے کھائیں گے۔ ‘‘
جو روزہ رکھے وہ جنتی: حضرت خدیفہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا : ’’ جس نے محض اللہ تعالٰی کی رضا کے لئے کلمہ پڑھا وہ جنت میں داخل ہو گا اور اس کا خاتمہ بھی کلمہ پر ہو گا اور جس نے کسی دن اللہ تعالٰی کی رضا کے لئے روزہ رکھا تو اس کا خاتمہ بھی اسی پر ہو گا اور وہ داخل جنت ہو گا اور جس نے اللہ تعالٰی کی رضا کے لئے صدقہ کیا اس کا خاتمہ بھی اسی پر ہو گا اور وہ داخل جنت ہو گا ۔ ‘‘
گرمی کا روزہ
حجاج بن یوسف ایک مرتبہ دوران سفر حج مکہ معظمہ و مدینہ منورہ کے درمیان ایک منزل میں اترا اور دوپہر کا کھانا تیار کروایا اور اپنے چوبدار سے کہا کہ کسی مہمان کو لے آئو ۔ چوبدار خیمہ سے باہر نکلا تو اسے ایک اعرابی لیٹا ہوا نظر آیا ۔ اس نے اسے جگایا اور کہا چلو تمہیں امیر حجاج بلا رہے ہیں ۔ اعرابی آیا تو حجاج نے کہا میری دعوت قبول کرو اور ہاتھ دھو کر میرے ساتھ کھانا کھانے بیٹھ جائو ۔ اعرابی بولا معاف فرمایئے آپ کی دعوت سے پہلے میں آپ سے بہتر ایک کریم کی دعوت قبول کر چکا ہوں حجاج نے کہا وہ کس کی ؟ وہ بولا اللہ تعالٰی کی جس نے مجھے روزہ رکھنے کی دعوت دی اور میں روزہ رکھ چکا ہوں ۔ حجاج نے کہا اتنی سخت گرمی میں روزہ؟ اعرابی نے کہاں ہاں قیامت کی سخت ترین گرمی سے بچنے کے لئے۔ حجاج نے کہا آج کھانا کھا لو اور یہ روزہ کل رکھ لینا۔ اعرابی بولا کیا آپ اس بات کی ضمانت دیتے ہیں کہ میں کل تک زندہ رہوں گا حجاج نے کہا یہ بات تو نہیں اعرابی بولا تو پھر وہ بات بھی نہیں یہ کہا اور چل دیا ۔
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کی سخاوت
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاؓ بے حد سخی تھیں حضرت عروہ بن زبیر ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ آپ نے ستر ہزار درہم راہ خدا تعالٰی میں تقسیم کر دیئے حالانکہ ان کی قمیض مبارک میں پیوند لگا ہوا تھا اور آپ روزہ سے تھیں ۔ ’’ ایک دفعہ حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ نے ان کی خدمت میں ایک لاکھ درہم بھیجے تو آپ نے وہ سب درہم ایک ہی روز میں راہ خدا میں تقسیم کر دیئے اور اس روز آپ خود بھی روزہ دار تھیں ۔ شام کے وقت باندی نے عرض کی کیا ہی اچھا ہوتا کہ ایک درہم روٹی کے لئے رکھ لیتیں تو فرمایا مجھے یاد نہیں رہا یاد رہتا تو بچا لیتی ۔ ‘‘

 

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 657 reviews.